رخ پہ زلفوں کی جو ان کے یہ گھٹا چھائی ہے
رخ پہ زلفوں کی جو ان کے یہ گھٹا چھائی ہے
روئے تاباں پہ چمک اور ابھر آئی ہے
کس نے رعنائیٔ جلوے پہ نظر ڈالی ہے
لائق دید تری رونق و زیبائی ہے
تو وہ ہستی تو نہیں ہے کہ بھلا دوں دل سے
مجھ کو ہر دم شب فرقت تری یاد آئی ہے
رونق بزم ترے دم ہی سے ہے اے ساقی
واہ کیا خوب تری انجمن آرائی ہے
یہ مہکتی ہوئی خوشبو یہ چمن کی رونق
آپ کے دم سے چمن میں یہ بہار آئی ہے
خود وہ آتے بھی نہیں مجھ کو بلاتے بھی نہیں
قابل دید مرا عالم تنہائی ہے
دل لگانا بھی مصیبت ہے کسی سے باصرؔ
یہ حقیقت مرے دل نے مجھے سمجھائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.