رخ سے فطرت کے حجابات اٹھا دیتا ہے
رخ سے فطرت کے حجابات اٹھا دیتا ہے
آئنہ ٹوٹ کے پتھر کو صدا دیتا ہے
عظمت اہل وفا اور بڑھا دیتا ہے
غم مسلسل ہو تو پھر غم بھی مزا دیتا ہے
دل دھڑکتا ہے تو پہروں نہیں سونے دیتا
نیند آتی ہے تو احساس جگا دیتا ہے
تم نے شاید کبھی اس بات کو سوچا ہوگا
وقت ہاتھوں کی لکیریں بھی مٹا دیتا ہے
جو مرے قتل کے درپئے تھا نہ جانے کب سے
آج وہ بھی مجھے جینے کی دعا دیتا ہے
اپنے کردار پہ موجوں کو بھی شرم آتی ہے
جب کوئی ڈوب کے ساحل کا پتا دیتا ہے
غم کی توفیق بھی سب کو نہیں ملتی گوہرؔ
یہ وہ نعمت ہے جو مشکل سے خدا دیتا ہے
- کتاب : Idraaq (Pg. 91)
- Author : Gohar Usmani
- مطبع : Gohar Usmani (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.