رخ ترے سوچنے کا بدلا کیوں
تو مرا نام سن کے چونکا کیوں
گھر کی دیواریں ہو گئیں اونچی
تم نے باہر کا خواب دیکھا کیوں
لفظ کیوں بن رہے ہیں آوازیں
سانس لینے لگا اندھیرا کیوں
لوگ پہلے ہی بد گماں کم تھے
تم نے میرا مزاج پوچھا کیوں
جس نے گھر ہی ہمارا پھونک دیا
تم نے ایسا دیا جلایا کیوں
بات کمزور اگر نہ کرتے آپ
ہوتا مجبوریوں کا سودا کیوں
جسم تو دھوپ سے جلے گا ہی
تم نے سایہ شجر کا بیچا کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.