رخسار آج دھو کر شبنم نے پنکھڑی کے
رخسار آج دھو کر شبنم نے پنکھڑی کے
کچھ اور بخش ڈالے انداز دل کشی کے
ایثار خود شناسی توحید اور صداقت
اے دل ستون ہیں یہ ایوان بندگی کے
رنج و الم میں کچھ کچھ آمیزش مسرت
ہیں نقش کیسے دل کش تصویر زندگی کے
فرضی خدا بنائے سجدے کئے بتوں کو
اللہ رے کرشمے احساس کم تری کے
قلب و جگر کے ٹکڑے یہ آنسوؤں کے قطرے
اللہ راس لائے حاصل ہیں زندگی کے
صحرائیوں سے سیکھے کوئی رموز ہستی
آبادیوں میں اکثر دشمن ہیں آگہی کے
جان خلوص بن کر ہم اے شکیبؔ اب تک
تعلیم کر رہے ہیں آداب زندگی کے
- کتاب : Kulliyat Shakeb Jamali (Pg. 243)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.