رخسار پہ تو قابل برداشت ہے لیکن (ردیف .. ے)
رخسار پہ تو قابل برداشت ہے لیکن
اک حشر سا برپا ہے ترے ہونٹ کے تل سے
ڈسنے نہیں آیا مجھے وہ مار خزانہ
ایسا نہ ہو وہ بھی نکل آئے کسی بل سے
یہ اس کا مقدر تھا کہ جو ٹوٹ کے بکھرا
وہ کانچ کا پیکر متصادم ہوا سل سے
اس کو تو ہر اک چیز ہی لگتی تھی کھلونا
توڑا ہے مجھے پھر وہ گیا کھیل کے دل سے
مٹی میں ہی دفناتے ہیں تب باد فنا لوگ
قدرت نے بنایا ہر اک انسان کو گل سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.