رخصت ہوئی بہار نظارے چلے گئے
رخصت ہوئی بہار نظارے چلے گئے
دامن ترا چھنا کہ سہارے چلے گئے
آیا نہ لب پہ حرف شکایت بھی بھول کے
جیسے بھی اپنی گزری گزارے چلے گئے
سب کچھ لٹایا پھر بھی تجھے پا سکے نہ ہم
بازی ہر ایک گام پہ ہارے چلے گئے
سینے میں سوز آنکھ میں آنسو لئے ہوئے
محفل سے تیری درد کے مارے چلے گئے
ہنس ہنس کے ہم نے ظلم سہے ہیں ترے لئے
مر مر کے بھی تجھی کو پکارے چلے گئے
موجوں سے اے تبسمؔ ابھی اور کھیل لے
کشتی سے تیری دور کنارے چلے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.