Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رخصت ہوئی جوانی نقشہ بدل رہا ہے

برتر مدراسی

رخصت ہوئی جوانی نقشہ بدل رہا ہے

برتر مدراسی

MORE BYبرتر مدراسی

    رخصت ہوئی جوانی نقشہ بدل رہا ہے

    تھا ناز تم کو جس پر وہ حسن ڈھل رہا ہے

    ہو جائے کچھ سے کچھ تو کیا ہے مقام حیرت

    اک ایک پل میں رنگ دنیا بدل رہا ہے

    ہے دل لگی کسی کی حال زبوں کسی کا

    ہنستی ہے شمع محفل پروانہ جل رہا ہے

    وہ آج کل توجہ کرتے ہیں میری جانب

    دل اس لئے خوشی سے بانسوں اچھل رہا ہے

    پوچھو اسی کے دل سے کیا وقت کی ہے قیمت

    غفلت میں عمر کھو کر جو ہاتھ مل رہا ہے

    دیکھا ہے میکدے میں یہ رنگ شیخ جی کا

    پگڑی اچھل رہی ہے پاؤں پھسل رہا ہے

    کس کس طرح سے مجھ کو وہ آزما رہے ہیں

    میں مر رہا ہوں ان کا ارماں نکل رہا ہے

    اس کی نہیں خبر کچھ گھٹتی ہے عمر اپنی

    ہم یہ سمجھ رہے ہیں بس وقت ٹل رہا ہے

    گردن مری اڑا کر قاتل ہے آب دیدہ

    دیکھو مری کرامت لوہا پگھل رہا ہے

    آنکھوں پہ تیری ظالم کیا پڑ گیا ہے پردہ

    غنچہ سمجھ کے میرے دل کو مسل رہا ہے

    کیا چیز زندگی ہے کہتے ہیں موت کس کو

    یہ مسئلہ ابھی تک محتاج حل رہا ہے

    قیمت میں قدر میں ہیں انمول شعر میرے

    دریائے طبع اپنا موتی اگل رہا ہے

    جس دور میں تھا رائج گزرا وہ دور برترؔ

    اس دور میں وفا کا سکہ نہ چل رہا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے