رخصتی کے دن چکانا ہوگا جرمانہ صنم
رخصتی کے دن چکانا ہوگا جرمانہ صنم
اک دفعہ دینا پڑے گا پھر سے یہ شانہ صنم
بھول کر مجھ کو جو تم نے بھول کی تھی اک دفعہ
ذکر بھی اس بھول کا لب پر نہیں لانا صنم
تم سجا دینا کھلے صدہا گلابوں سے مجھے
آخری ہوگا تمہارا یہ ہی ہرجانہ صنم
جو چھپا کر آج بھی رکھے ہیں خط صندوق میں
چاہتے ہیں ان خطوں کو ساتھ لے جانا صنم
چاند کے جانے سے ہی راتیں بدلتی صبح میں
جاتے جاتے بس یہی کہتا ہے دیوانہ صنم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.