Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکنے کا اب نام نہ لے ہے راہی چلتا جائے ہے

شمیم انور

رکنے کا اب نام نہ لے ہے راہی چلتا جائے ہے

شمیم انور

MORE BYشمیم انور

    رکنے کا اب نام نہ لے ہے راہی چلتا جائے ہے

    بوڑھا برگد اپنے سائے میں خود ہی سستائے ہے

    بھینی بھینی مہوا کی بو دور گاؤں سے آئے ہے

    بھولی بسری کوئی کہانی نس نس آگ لگائے ہے

    الجھی سانسیں سرگوشی اور چوڑی کی مدھم آواز

    پاس کا کمرہ روز رات کی نیند اڑا لے جائے ہے

    کم کیا ہوتی لجا کی یہ دوری اب تو اور بڑھی

    دایاں گال چھپا کر اب وہ اور ادھک شرمائے ہے

    جب سے سالا شہری بابو اپنے گاؤں میں آیا ہے

    گوری کئی کئی بار کنویں پر پانی بھرنے جائے ہے

    پورب پچھم اتر دکھن اپنی مٹی کے قیدی

    یوں چوراہے کی تختی ہوں جو رستہ دکھلائے ہے

    ہاتھ سے مچھلی پھسلے بیتا ایک زمانہ پر اب بھی

    اپنی ہتھیلی سونگھے ہے جب ندی کنارے آئے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے