Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکنے کے لیے دست ستم گر بھی نہیں تھا

ہلال فرید

رکنے کے لیے دست ستم گر بھی نہیں تھا

ہلال فرید

MORE BYہلال فرید

    رکنے کے لیے دست ستم گر بھی نہیں تھا

    افسوس کسی ہاتھ میں پتھر بھی نہیں تھا

    باہر جو نہیں تھا تو کوئی بات نہیں تھی

    احساس ندامت مگر اندر بھی نہیں تھا

    جنت نہ مجھے دی تو میں دوزخ بھی نہ لوں گا

    مومن جو نہیں تھا تو میں کافر بھی نہیں تھا

    لوٹا جو وطن کو تو وہ رستے ہی نہیں تھے

    جو گھر تھا وہاں وہ تو مرا گھر بھی نہیں تھا

    انجام تو ظاہر تھا صفیں ٹوٹ چکی تھیں

    سالار معزز سر لشکر بھی نہیں تھا

    افسوس قبیلے پہ کھلا غیر کے ہاتھوں

    سردار کے پہلو میں تو خنجر بھی نہیں تھا

    جو بات کہی تھی وہ بہت صاف کہی تھی

    دل میں جو نہیں تھا وہ زباں پر بھی نہیں تھا

    یہ سچ ہے قصیدہ نہ ہلالؔ ایک بھی لکھا

    یہ سچ ہے کہ میں شاہ کا نوکر بھی نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے