Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکتے ہوئے قدموں کا چلن میرے لیے ہے

ارشد عبد الحمید

رکتے ہوئے قدموں کا چلن میرے لیے ہے

ارشد عبد الحمید

MORE BYارشد عبد الحمید

    رکتے ہوئے قدموں کا چلن میرے لیے ہے

    سیارۂ حیرت کی تھکن میرے لیے ہے

    کوئی مرا آہو مجھے لا کر نہیں دیتا

    کہتے تو سبھی ہیں کہ ختن میرے لیے ہے

    تپ سی مجھے آ جاتی ہے آغوش میں اس کی

    وہ برف کے گالے سا بدن میرے لیے ہے

    ہیں جوئے تب و تاب پہ انوار کے پیاسے

    اور شام کا یہ سانولا پن میرے لیے ہے

    قندھار نہ کابل نہ یمن میرے لیے ہے

    مٹی کے اجڑنے کی چبھن میرے لیے ہے

    باروت میں بھنتے ہوئے الفاظ و مفاہیم

    اب تو یہی تصویر سخن میرے لیے ہے

    دنیا ہی نہیں خود سے خفا رہتا ہوں ارشدؔ

    جینے کا یہ انداز ہی فن میرے لیے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے