Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکوں تو رکتا ہے چلنے پہ ساتھ چلتا ہے

شفیق سلیمی

رکوں تو رکتا ہے چلنے پہ ساتھ چلتا ہے

شفیق سلیمی

MORE BYشفیق سلیمی

    رکوں تو رکتا ہے چلنے پہ ساتھ چلتا ہے

    مگر گرفت میں آتا نہیں کہ سایہ ہے

    جھلس رہے ہیں بدن دھوپ کی تمازت سے

    کہ رات بھر بڑے زوروں کا ابر برسا ہے

    ابھی تو کل کی تھکن جسم سے نہیں نکلی

    ستم کہ آج کا دن بھی پہاڑ جیسا ہے

    سمجھ رہے تھے جسے ایک مہرباں بادل

    وہ آگ بن کے ہری کھیتیوں پہ برسا ہے

    وہ ایک شخص جسے آج تک نہیں دیکھا

    خیال و فکر پہ اس شخص کا اجارہ ہے

    دبیز پردوں کے پیچھے نہ جھانکئے کہ وہاں

    گئے دنوں کو نشانی بنا کے رکھا ہے

    شفیقؔ ڈھونڈنے نکلے تھے گھر سے ہم جس کو

    وہ کرچیوں کی طرح راستوں میں بکھرا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 225)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے