رلا رلا ہی کے مجھ سے چلو ملے تو سہی
رلا رلا ہی کے مجھ سے چلو ملے تو سہی
وہ مجھ کو چاہتا ہے یہ مجھے لگے تو سہی
میں اس کی باتوں کا آخر یقین کیوں نہ کروں
وہ ہم کلام ہو مجھ سے نظر ملے تو سہی
وہ مہربان ہو مجھ پر یہ ہو تو سکتا ہے
مگر یہ حرف گزارش کبھی کھلے تو سہی
ہمارے زخم کو ہے خود ہی اندمال کا شوق
وہ نرم لہجہ لیے اس طرف بڑھے تو سہی
کبھی کبھی تو بہت وہ برا لگا ہے مجھے
مگر میں کیا کہوں دل سے برا لگے تو سہی
میں ہنس کے ملتی رہی سب سے آج محفل میں
یہ سوچ کر کے چلو آج یہ جلے تو سہی
میں بھول جاؤں گی اس کی جفاؤں کو انجمؔ
ملال اس کو بھی ہے یہ پتہ چلے تو سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.