رموز غم سے بیگانے خوشی کا راز کیا جانیں
رموز غم سے بیگانے خوشی کا راز کیا جانیں
قضا سے ڈرنے والے زندگی کا راز کیا جانیں
کھلا جن پر نہ راز گریۂ شبنم گلستاں میں
وہ ناداں غنچہ و گل کی ہنسی کا راز کیا جانیں
ہنسی آتی ہے ہم کو حضرت واعظ کی باتوں پر
جو خود میکش نہیں وہ مے کشی کا راز کیا جانیں
جو ہو کے رہ گئے غم روز روشن کے اجالوں میں
شب غم کی بھیانک تیرگی کا راز کیا جانیں
بتائیں گے بھلا کیا خضر ہم کو راہ منزل کی
وہ خود گم کردہ رہ ہیں رہبری کا راز کیا جانیں
بتان فتنہ جو سے کیا توقع آشنائی کی
بھلا یہ دشمن جاں دوستی کا راز کیا جانیں
کوئی عارف ہی اے امیدؔ اسے سمجھے اگر سمجھے
یہ فرزانے مری دیوانگی کا راز کیا جانیں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 57)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.