رسوا بقدر ذوق تمنا نہیں ہوں میں
رسوا بقدر ذوق تمنا نہیں ہوں میں
اپنے عروج پر ابھی پہونچا نہیں ہوں میں
نیرنگ قید ہستیٔ فانی نہ پوچھئے
مرتا ہوں روز اور کبھی مرتا نہیں ہوں میں
تاثیر ہی بیاں میں نہ ہو جب تو کیا کروں
کیا اپنا حال ان کو سناتا نہیں ہوں میں
جو مجھ کو دیکھتے ہیں تجھے دیکھتے ہیں وہ
شاید تری نگاہ کا پردا نہیں ہوں میں
کافی ہے مجھ کو اک نظر التفات دل
سرگرم آرزوے تماشا نہیں ہوں میں
اتنا خیال دوست نے بے خود بنا دیا
پہروں اب اپنے ہوش میں آتا نہیں ہوں میں
کیوں ہنس رہے ہیں میری ہنسی پر سب اے جنوں
کیا قابل مسرت دنیا نہیں ہوں میں
بیکار جانتا ہوں فسون امید کو
ناواقف فریب) تمنا نہیں ہوں میں
مایوس ہو چلے ہیں ملامت گران عشق
وہ وقت ہے کہ بات سمجھتا نہیں ہوں میں
جلوہ بقدر ذوق ہو اے برق حسن دوست
موسیٰ کا ہم خیال ہوں موسیٰ نہیں ہوں میں
شوکتؔ کشش ضرور ہے اس جلوہ گاہ میں
مایوس جذب ذوق تماشا نہیں ہوں میں
- کتاب : Gohristaan Shokat Thanvi (Pg. 56)
- Author : Allama Siimab Siddiqui Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.