Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رسوائیاں ہوں لاکھ مگر چاہئے مجھے

منظور الحق ناظر

رسوائیاں ہوں لاکھ مگر چاہئے مجھے

منظور الحق ناظر

MORE BYمنظور الحق ناظر

    رسوائیاں ہوں لاکھ مگر چاہئے مجھے

    اس شہر دل نواز میں گھر چاہئے مجھے

    مجھ کو ترے جمال نظر کی ہے جستجو

    جگنو نہ کہکشاں نہ قمر چاہئے مجھے

    اس دور پر فتن میں جو دل کو ملا سکے

    دنیا میں کوئی ایسا بشر چاہئے مجھے

    جتنا ہے میرے بس میں وہ سب کچھ کروں گا میں

    تھوڑا سا تیرا حسن نظر چاہئے مجھے

    تیرے لبوں سے ایک تبسم کا ہے سوال

    میں جا رہا ہوں رخت سفر چاہئے مجھے

    جتنا بھی میرا حق ہے مجھے سب نہ دو مگر

    کچھ تو مرے عمل کا ثمر چاہئے مجھے

    کرتا رہوں ہمیشہ ترا نام سر بلند

    اک سر کٹے تو دوسرا سر چاہئے مجھے

    ناظرؔ سہوں گا کس طرح صحرا کی تیز دھوپ

    راہوں میں سایہ دار شجر چاہئے مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے