رت نے روایت کے رخ بدلے ہر مسعود سعود گیا
رت نے روایت کے رخ بدلے ہر مسعود سعود گیا
صدقوں سے مفقود ہوئے دل معبد سے معبود گیا
دو فصلیں دو ندی کنارے آپس میں کیا ان کا رشتہ
گھر میں گری جب املی پک کر باغ سے تب امرود گیا
موت محبت کی ور مالا چتا سوئمبر آگ دوشالا
پیار پیا کی پریت کا پیاسا نار انہار میں کود گیا
چاٹی اور چولہا سب اوندھے بے مصرف بیٹھی ہے گوری
بھور بھئے بستی سے بک کر شہر کی جانب دودھ گیا
چھوڑ کے کویتا کیا کچھ پایا دوست تجھے اور نام گنوایا
یہ دن یہ سن ہوئے اکارت یہ جیون بے سود گیا
رنگ دکانوں کی رعنائی خوشبو درگاہوں کی زینت
زلف معنبر اب بن عنبر سیج سہاگ سے عود گیا
سکھیاں سنگت دہی پکوڑے ہالی کھیتیاں کھاد کے توڑے
دور تلک ان قریوں قصبوں برکھا رتوں کا رود گیا
- کتاب : Ban Baas (Pg. 299)
- Author : Naasir Shahzaad
- مطبع : Alhamd Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.