رتوں کے رنگ بدلتے ہوئے بھی بنجر ہے
رتوں کے رنگ بدلتے ہوئے بھی بنجر ہے
وہ ایک خاص علاقہ جو دل کے اندر ہے
گھڑی گھڑی مری آنکھوں میں اڑ رہی ہے دھول
صدی صدی کا مری راہ میں سمندر ہے
بجھا بجھا ہوا رہتا ہوں اپنے خوابوں میں
دھواں دھواں سا مرے جاگنے کا منظر ہے
عجیب خواب سا دیکھا کہ پورے دریا میں
کوئی جہاز کہیں ہے نہ کوئی لنگر ہے
بدن پہ ٹوٹ بکھرنے کو ہے کہیں نہ کہیں
ہراس خوف کا سایہ جو میرے سر پر ہے
میں کس کی کھوج میں یوں ہی بتا رہا ہوں جنم
چھپا ہوا مرے سائے میں کس کا پیکر ہے
سنا رہی ہے ہوا اپنے ہی سفر نامے
عجیب شور گھنے جنگلوں کے اندر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.