Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روبرو پھر سے اس کی آنکھیں تھیں (ردیف .. ا)

کنول ملک

روبرو پھر سے اس کی آنکھیں تھیں (ردیف .. ا)

کنول ملک

MORE BYکنول ملک

    روبرو پھر سے اس کی آنکھیں تھیں

    پھر سے مشکل میں یہ مرا دل تھا

    اس سے اظہار کر سکی نہ میں

    جو مری شاعری کا حاصل تھا

    جو مسیحا تھا میری بستی میں

    اک وہی شخص میرا قاتل تھا

    اس کی آنکھوں کا دوش تھا سارا

    روح چھلنی تھی دل بھی گھائل تھا

    اس کو فرصت نہیں تھی سننے کی

    حال کہنا بھی اس سے مشکل تھا

    نہ میں بولی نہ اس نے پوچھا کچھ

    میں بھی ضدی تھی وہ بھی پاگل تھا

    دل پہ رکھتا وہ ہاتھ سن لیتا

    وہ مری دھڑکنوں میں شامل تھا

    نیم شب میں تھا وہ دعاؤں میں

    تر بہ تر آنسوؤں میں آنچل تھا

    میری آنکھیں بھی پڑھ سکا نہ وہ

    ہائے وہ شخص کتنا پاگل تھا

    اس کے ہاتھوں میں تھی شفا لیکن

    درد میرا ہی اب مسلسل تھا

    پھر مرا مسئلہ ہی ایسا تھا

    میری مشکل کا ایک ہی حل تھا

    بھول جاتی اسے کنولؔ لیکن

    بھول جانا بھی اس کو مشکل تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے