روئے زیبا کے پرستار نہیں ہو سکتے
روئے زیبا کے پرستار نہیں ہو سکتے
جو محبت میں گرفتار نہیں ہو سکتے
تو جو چاہے تو ہمیں دار و رسن تک لے چل
ہم مگر اتنے گنہ گار نہیں ہو سکتے
خود پرستی ہو رگ و پے میں سرایت جن کے
قوم و ملت کے وہ معمار نہیں ہو سکتے
کچھ نہ کچھ ان میں بھی خودداری کے جذبے ہوں گے
میرے دشمن پس دیوار نہیں ہو سکتے
مسکراتے ہوئے ہر ظلم ترا سہہ لیں گے
ہم مگر دیش کے غدار نہیں ہو سکتے
یہ الگ بات تمہیں چاہ رہے ہیں پھر بھی
ہم تری شب کے خریدار نہیں ہو سکتے
خود جو کرتے نہیں اسلاف کی عزت ناظرؔ
وہ کبھی صاحب کردار نہیں ہو سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.