Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روئے زیبا کے پرستار نہیں ہو سکتے

منظور الحق ناظر

روئے زیبا کے پرستار نہیں ہو سکتے

منظور الحق ناظر

MORE BYمنظور الحق ناظر

    روئے زیبا کے پرستار نہیں ہو سکتے

    جو محبت میں گرفتار نہیں ہو سکتے

    تو جو چاہے تو ہمیں دار و رسن تک لے چل

    ہم مگر اتنے گنہ گار نہیں ہو سکتے

    خود پرستی ہو رگ و پے میں سرایت جن کے

    قوم و ملت کے وہ معمار نہیں ہو سکتے

    کچھ نہ کچھ ان میں بھی خودداری کے جذبے ہوں گے

    میرے دشمن پس دیوار نہیں ہو سکتے

    مسکراتے ہوئے ہر ظلم ترا سہہ لیں گے

    ہم مگر دیش کے غدار نہیں ہو سکتے

    یہ الگ بات تمہیں چاہ رہے ہیں پھر بھی

    ہم تری شب کے خریدار نہیں ہو سکتے

    خود جو کرتے نہیں اسلاف کی عزت ناظرؔ

    وہ کبھی صاحب کردار نہیں ہو سکتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے