روح اجداد کو جھنجھوڑ دیا بچوں نے
روح اجداد کو جھنجھوڑ دیا بچوں نے
سارے حالات کا رخ موڑ دیا بچوں نے
آخری ایک کھلونا تھا روایت کا وقار
باتوں باتوں میں جسے توڑ دیا بچوں نے
گھر کا ہر شخص نظر آتا ہے بت پتھر کا
جب سے رشتوں کو نیا موڑ دیا بچوں نے
زندگی آج ہے اک ایسے اپاہج کی طرح
لا کے جنگل میں جسے چھوڑ دیا بچوں نے
آج کے دور کی تہذیب کا پتھر لے کر
ایک دیوانے کا سر پھوڑ دیا بچوں نے
زد میں آ جائیں گے سب شہر سبھی گاؤں بھی
موج دریا کو کدھر موڑ دیا بچوں نے
سب بزرگوں کے تبسم کو دکھاوا کہئے
ورنہ یہ سچ ہے کہ دل توڑ دیا بچوں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.