روح خوابیدہ تجھے پھر سے جگایا جائے
روح خوابیدہ تجھے پھر سے جگایا جائے
حشر سے پہلے اگر حشر اٹھایا جائے
ہو عطا پہلے مجھے صورت ابجد ہونا
پھر یہ تجسیم کا احساس جگایا جائے
پیرہن گل رتوں کے جب بھی سنوارے جائیں
ایک پل فصل دریدہ کو دکھایا جائے
ایک تو ہی مری خوشیوں میں رہا ہے شامل
آ ذرا درد میں بھی حصہ بٹایا جائے
چھوڑ دے فکر زمانے کی گھڑی بھر مومیؔ
اپنے اللہ پہ توکل کو بڑھایا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.