روح گر نوحہ کناں ہو تو غزل ہوتی ہے
روح گر نوحہ کناں ہو تو غزل ہوتی ہے
دل کو احساس زیاں ہو تو غزل ہوتی ہے
محفل ماہ وشاں میں تو غزل ہو نہ سکی
بزم آشفتہ سراں ہو تو غزل ہوتی ہے
صرف آنکھوں میں نمی سے نہ بنے گی کوئی بات
ایک دریا سا رواں ہو تو غزل ہوتی ہے
میں نے محسوس کیا ہے کہ کسی کی وہ نظر
میری جانب نگراں ہو تو غزل ہوتی ہے
دھیمے دھیمے سے سلگتے ہوئے جذبات کے ساتھ
میرؔ کا طرز بیاں ہو تو غزل ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.