Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر

خاور جیلانی

روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر

    چل رہے ہیں دم بہ دم آنکھوں پہ پٹی باندھ کر

    یہ کہانی ایک ایسے سر پھرے موسم کی ہے

    خشک پتوں سے جو لے آیا تھا آندھی باندھ کر

    حق اگر کوئی نمو کا تھا تو وہ اس نے ادا

    کر دیا ہے بادلوں سے آبیاری باندھ کر

    صبح ہوتی ہے تو کنج خوش گمانی میں کہیں

    پھینک دی جاتی ہے شب بھر کی سیاہی باندھ کر

    اے مرے دریا اگر کوئی بھروسہ ہو ترا

    چھوڑ جاؤں میں تری لہروں سے کشتی باندھ کر

    گام اٹھتے ہی سفر نے پاٹ دی ساری خلیج

    رہروی نے ڈال دی اک سمت دوری باندھ کر

    میں سراسر ایک اندیشہ ہوں نقص امن کا

    مجھ کو رکھتا ہے لہٰذا میرا قیدی باندھ کر

    عجز گوئی پر پڑاؤ ڈال دیتی ہے مری

    لفظ یابی معنویت سے ہے تتلی باندھ کر

    کھل رہے ہیں سر زمین دل پہ جذبوں کے گلاب

    اڑ رہی ہے آج خوشبو خود سے تتلی باندھ کر

    جانے سینے میں بکاؤ شے ہے کیا جس کے لیے

    دوڑتی پھرتی ہیں سانسیں ریزگاری باندھ کر

    وا ہوئے ہوتے دریچے آج امکانات کے

    گر نہ رکھ دیتی ہمیں اپنی مساعی باندھ کر

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے