روح کو قالب کے اندر جاننا مشکل ہوا
روح کو قالب کے اندر جاننا مشکل ہوا
لفظ میں احساس کو پہچاننا مشکل ہوا
لے اڑی پتے ہوا تو شاخ گل بے بس ہوئی
پھول پر سائے کی چادر تاننا مشکل ہوا
اپنے خلوت خانۂ دل سے جو نکلے تو ہمیں
سب کے غم میں اپنا غم بھی جاننا مشکل ہوا
وقت نے جب آئنہ ہم کو دکھایا رو پڑے
اپنی صورت آپ ہی پہچاننا مشکل ہوا
اس مشینی عہد میں کیا ذات کیا عرفان ذات
آدمی کو آدمی گرداننا مشکل ہوا
جستجوئے لعل و گوہر سے بھی باز آئے وہ لوگ
خرمن خاشاک جن سے چھاننا مشکل ہوا
دل نہ چھوٹا کیجیے نا قدریٔ احباب پر
عیب جویوں کو ہنر پہچاننا مشکل ہوا
کیا کریں جاویدؔ اس بہروپیوں کے دور میں
گل کو گل کانٹے کو کانٹا ماننا مشکل ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.