روح کو قید تعلق سے بھی آزاد کیا
روح کو قید تعلق سے بھی آزاد کیا
ہم سے جس طرح بنا ہم نے تمہیں یاد کیا
کبھی کعبہ تو کبھی دیر کو آباد کیا
ہم نے ہر رنگ میں ہر طرح انہیں یاد کیا
ہر نفس بار تھا میرے لئے ہستی کا وجود
چلو اچھا کیا تم نے اسے برباد کیا
میں سمجھتا ہوں وہ کوشش ہے مٹانے کی مری
آپ نے چپکے سے جو چرخ سے ارشاد کیا
الٹا ہے عشق کا آئین خدا تیری پناہ
وہ خفا بیٹھے ہیں کیوں تو نے مجھے یاد کیا
تم نہ پرسش کے لئے آئے زمانہ آیا
مرتے مرتے تمہیں رافتؔ نے بہت یاد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.