روح میں درد کا پیوند لگانے والا
تیرا ہر خواب ہے پلکوں کو جلانے والا
اک تصور کے سوا رات کے سناٹے میں
کون ہے بند کواڑوں کو ہلانے والا
میری حسرت ہے سلیقے سے کوئی تیر چلے
کیا یہاں کوئی نہیں ٹھیک نشانے والا
ضد ہے قاتل کو اسے بخش دیا جائے گا
جرم تسلیم کرے دار پہ جانے والا
آج کچھ درد کی شدت میں کمی ہے شاید
سو گیا ہے مرے زخموں کا جگانے والا
مجھ کو یوں پڑھ کے سبھی بھول گئے ہیں انجمؔ
جیسے میں ہوں کوئی کردار فسانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.