Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روح پہ کیا کیا ضرب لگے ہیں جسم کی کھینچا تانی میں

ضیا ضمیر

روح پہ کیا کیا ضرب لگے ہیں جسم کی کھینچا تانی میں

ضیا ضمیر

MORE BYضیا ضمیر

    روح پہ کیا کیا ضرب لگے ہیں جسم کی کھینچا تانی میں

    عشق کا حاصل دیکھ رہے ہیں ہم دونوں حیرانی میں

    ایک مرا آئینہ خانہ ایک تمہارے جسم کی لو

    خوف زدہ دل سوچ رہا ہے آگ لگے کب پانی میں

    ہم کو کیا معلوم تھا اس نے کیا کیا چھپا کے رکھا تھا

    ہم نے دوپٹہ کھینچ لیا تھا شانے سے نادانی میں

    پیسے دے کر جسم خریدو لیکن یہ احساس رہے

    بھوک نہاں ہوتی ہے اکثر جسموں کی عریانی میں

    جگری یار کے ساتھ جو رکھا تب مجھ پر یہ راز کھلا

    خوبیاں کتنی پوشیدہ ہیں میرے دشمن جانی میں

    ہونٹوں سے اس درد کی خوشبو آ کر جسم میں پھیل گئی

    کتنا درد اکٹھا تھا اس ٹھنڈی سی پیشانی میں

    جلد ہی اس کو نوچنے والے مل کر جشن منائیں گے

    تازہ تازہ پھول کھلا ہے گدلے گدلے پانی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے