روح سے تن کو چھپاتے کیسے ہیں
روح سے تن کو چھپاتے کیسے ہیں
پھر وفا خود سے نبھاتے کیسے ہیں
کتنی لمبی ہوتی ہے یہ زندگی
جانے لوگ اس کو بتاتے کیسے ہیں
کتنی طاقت کی ضرورت ہے بھلا
زیست کا یہ بوجھ اٹھاتے کیسے ہیں
درد کا امکاں نہ ہو کچھ اس طرح
زخم پر مرہم لگاتے کیسے ہیں
ان اندھیروں سے گزر کر خواب یہ
چشم تک پھر آتے جاتے کیسے ہیں
احدؔ بولو کیا تمہیں معلوم ہے
راستہ اپنا بناتے کیسے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.