Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روح سلگتی رکھی ہے اور سینہ جلتا رکھا ہے

منیر سیفی

روح سلگتی رکھی ہے اور سینہ جلتا رکھا ہے

منیر سیفی

MORE BYمنیر سیفی

    روح سلگتی رکھی ہے اور سینہ جلتا رکھا ہے

    اس نے مجھ کو لاکھوں انسانوں سے اچھا رکھا ہے

    تم روشن کر رکھو جتنے ہجر الاؤ ممکن ہوں

    میں نے بھی اپنی آنکھوں کے پیچھے دریا رکھا ہے

    آنکھ کہاں ہے ایک آفت گویا رکھی ہے چہرے پر

    دل کب ہے میرے پہلو میں ایک تماشا رکھا ہے

    جو مجھ میں کھل کر ہنستا اور ساون بھادوں روتا تھا

    اس بچے کو میں نے اب تک خود میں زندہ رکھا ہے

    جس دن میری دھرتی اپنی چادر مجھ پر ڈالے گی

    بس اس دن کی خاطر میں نے خود کو زندہ رکھا ہے

    خاک بسر پھرتی ہیں جس میں لیلائیں دن رات منیرؔ

    میں نے اپنی زا میں ایک ایسا بھی صحرا رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے