رومال جو ہم بھگو رہے ہیں
رومال جو ہم بھگو رہے ہیں
آنکھوں سے ملال دھو رہے ہیں
گم گشتہ شناخت کے مسافر
ہجرت کا غبار ڈھو رہے ہیں
خواہش کے یہ سرد مہر لاشے
سینے میں حنوط ہو رہے ہیں
یہ صور ہے دوسری دفعہ کا
اور لوگ تمام سو رہے ہیں
اس خواب کو با وضو تھا چھونا
ہم نیند سے ہاتھ دھو رہے ہیں
کیوں صبح تلاش کرتے کرتے
ہم رات کا حسن کھو رہے ہیں
یادوں کا ببول ڈھل چکا جب
یہ کیا ہے جو وہ چبھو رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.