روٹھ جانے کا ہے غرور مجھے
جبکہ حاصل نہیں عبور مجھے
اک غزل اور جب لکھی میں نے
رنج نے دے دیا سرور مجھے
عشق کے آئینے پہ مار کے سنگ
کر دیا اس نے چور چور مجھے
جتنا آتا رہا مرے نزدیک
مجھ سے کرتا رہا وہ دور مجھے
اور پھر تو نے کر لیا اپنا
ایک دن خود پہ تھا غرور مجھے
ترے خورشید سے بھی بڑھ کر ہے
میری قندیل کا یہ نور مجھے
میں نے اس کو بھلا دیا دل سے
اب وہ یاد آئے گا ضرور مجھے
تیری آنکھوں میں کھو نہ جاؤں نقیؔ
اس ادا سے تو تو نہ گھور مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.