روٹھ سکتی ہو مری جان لڑائی تو نہیں
روٹھ سکتی ہو مری جان لڑائی تو نہیں
میں نے کنگن ترا مانگا ہے کلائی تو نہیں
آنکھ بھر آئی ترا دیکھ کے ہنستا چہرہ
یہ محبت کی مری پہلی کمائی تو نہیں
قید خانے میں ہے کیوں آج صداۓ ماتم
میرے صیاد مری آج رہائی تو نہیں
تیرے ہر جرم پہ سب ڈال رہے ہیں پردہ
حاکم وقت تلک تیری رسائی تو نہیں
میری خوشیوں کا محل ٹوٹ کے گرتا کیوں ہے
اے مرے یار تری آج سگائی تو نہیں
رات بھر نیند مجھے آج نہیں آئی ہے
تم نے تصویر مری پھر سے چھپائی تو نہیں
اتنی شہنائیاں کیوں گونج رہی ہیں مجھ میں
دل کی دہلیز سے پھر کوئی وداعی تو نہیں
کیوں ہوا ہم کو سمجھنے لگی دشمن اے دل
ہم دیے بیچتے پھرتے ہیں سلائی تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.