Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روٹھا ہوا ہے کب سے منانے کو آئے ہیں

امیر امام

روٹھا ہوا ہے کب سے منانے کو آئے ہیں

امیر امام

MORE BYامیر امام

    روٹھا ہوا ہے کب سے منانے کو آئے ہیں

    اٹھ اے امیر‌ امامؔ بلانے کو آئے ہیں

    دعویٰ نہیں کہ لائیں گے ندی نکال کر

    صحرا میں صرف خاک اڑانے کو آئے ہیں

    اس بار روک لے کہ ترے آستاں پہ ہم

    واپس کبھی نہ لوٹ کے آنے کو آئے ہیں

    ایسا نہیں کہ زخم لگے ہیں فقط ہمیں

    ہم سے بھی چند زخم زمانے کو آئے ہیں

    یارو بڑا عجیب لطیفہ ہے زندگی

    آؤ سنو کہ ہنسنے ہنسانے کو آئے ہیں

    آئے ہیں اس گلی میں کہ وہ یاد آ سکے

    یعنی اسے بھی آج بھلانے کو آئے ہیں

    کیا تھک گئی ہوا بھی کہ اب تک نہیں چلی

    یہ آخری چراغ جلانے کو آئے ہیں

    شائستہ خامشی ہو مبارک حضور کو

    دنیا میں ہم تو شور مچانے کو آئے ہیں

    مانا پڑی ہیں اور بھی لاشیں پڑی رہیں

    ہم تو بس اپنی لاش اٹھانے کو آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 43)
    • Author :امیر امام
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے