روٹھی ہوئی جبیں کو منایا کسی طرح
روٹھی ہوئی جبیں کو منایا کسی طرح
اک آستاں پہ سر کو جھکایا کسی طرح
غم کا نظر نے بھید نہ پایا کسی طرح
یہ بے تکا ہے راہ پر آیا کسی طرح
دامن بتوں کا دل سے چھڑایا کسی طرح
ارماں نے بار یہ بھی اٹھایا کسی طرح
شکوے رہے حجاب رخ ناز سے بہت
آنکھیں ملیں تو ہوش نہ آیا کسی طرح
جس حال میں ہوئی تھی محبت کی ابتدا
ماحول وہ نہ لوٹ کر آیا کسی طرح
باقی ہے دل میں شعلۂ امید کی جھلک
بجھنے میں یہ چراغ نہ آیا کسی طرح
ہم نے تو بندگی میں محبت خرید لی
تم نے بھی کوئی قول نبھایا کسی طرح
قید قفس میں منظر گلشن تو ہے مدام
اک آشیاں ہی راس نہ آیا کسی طرح
خلوت کی بزم ہی میں رہا شادؔ باخبر
شہرت کو راہبر نہ بنایا کسی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.