Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساعتوں میں صدیوں کے فاصلے نکلتے ہیں

فراز عارف

ساعتوں میں صدیوں کے فاصلے نکلتے ہیں

فراز عارف

MORE BYفراز عارف

    ساعتوں میں صدیوں کے فاصلے نکلتے ہیں

    وہ جو چاہے دریا میں راستے نکلتے ہیں

    جب کسی دریچے میں چاند جگمگاتا ہے

    جانے کتنی یادوں کے سلسلے نکلتے ہیں

    ظلم جب حدیں اپنی پار کرنے لگتا ہے

    باندھ کر کفن سر پر سرپھرے نکلتے ہیں

    غور جب بھی کرتے ہیں ہم نظام عالم پر

    جانے کتنے پہلو توحید کے نکلتے ہیں

    یوں تو کم سخن ہے وہ بات جب بھی کرتا ہے

    بات بات میں اس کی فلسفے نکلتے ہیں

    ہم نے بارہا ان کو لڑکھڑاتے دیکھا ہے

    جو بھی تیری محفل سے بن پئے نکلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے