ساعتوں کی نہیں بات لمحوں کی ہے جسم سے روح پرواز کر جائے گی
ساعتوں کی نہیں بات لمحوں کی ہے جسم سے روح پرواز کر جائے گی
میلہ رام وفاؔ
MORE BYمیلہ رام وفاؔ
دلچسپ معلومات
میلہ رام وفاؔ کی آخری غزل
ساعتوں کی نہیں بات لمحوں کی ہے جسم سے روح پرواز کر جائے گی
تم ہماری خبر کو تو کیا آؤ گے اب تمہی کو ہماری خبر جائے گی
جس قیامت سے واعظ ڈراتا ہے تو اس قیامت سے کم یہ قیامت نہیں
بارہا دل پہ گزری ہے جو ہجر میں بارہا جان پر جو گزر جائے گی
میرے چارہ گرو میرے تن پرورو، جاؤ تم کس لیے نیند کھوٹی کرو
ہجر کی رات لا انتہا رات ہے یہ قیامت نہیں جو گزر جائے گی
میرے جینے نہ جینے میں کیا فرق ہے میرا جینا نہ جینا برابر ہے اب
مجھ کو مرنے ہی دو مجھ کو مرنے ہی دو میرے مرنے سے دنیا نہ مر جائے گی
میری دنیا مری زندگی تک ہی ہے اور اک دن میری موت کے ساتھ ہی
خاتمہ میری دنیا کا ہو جائے گا میری دنیا مرے ساتھ مر جائے گی
ڈرنے والوں کو دنیا ڈراتی رہی ڈرنے والوں کو دنیا ڈراتی رہے
تم ڈرو گے نہ دنیا سے لیکن اگر ہار کر تم سے دنیا ہی ڈر جائے گی
الاماں الاماں الحذر الحذر الاماں الحذر تیری نیچی نظر
تیر بن کر جگر میں اتر جائے گی درد کی ٹیس رگ رگ میں بھر جائے گی
لائیں گی رنگ لائیں گی آہیں مری رائیگاں ہی نہ جائیں گی آہیں مری
میری قسمت تو سنورے نہ سنورے مگر زلف تو اس پری کی سنور جائے گی
زندگی کو نہ ہے آرزو کو وفاؔ حسرت آگیں ہے دونوں کا شہر وفا
زندگی آرزو میں گزر جائے گی آرزو دل میں گھٹ گھٹ کے مر جائے گی
- کتاب : Sang-e-Meel (Pg. 15)
- Author : Mela Ram
- مطبع : arpan Publication Subhash Nagar, Pathankot, Punjab ( 2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.