Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سادہ کاغذ پہ کوئی نام کبھی لکھ لینا!

باقر مہدی

سادہ کاغذ پہ کوئی نام کبھی لکھ لینا!

باقر مہدی

MORE BYباقر مہدی

    سادہ کاغذ پہ کوئی نام کبھی لکھ لینا!

    ہو سکے ملنے کی اک شام کبھی لکھ لینا!

    یوں تو ہم اہل جنوں کچھ بھی نہیں کرتے ہیں

    گمرہی کا ہی سہی کام کبھی لکھ لینا!

    مے گساروں پہ تڑپنے کی بھی پابندی ہے

    تشنہ کاموں کے لیے جام کبھی لکھ لینا!

    کتنی روشن ہیں سمندر کی چمکتی راتیں

    ڈوبتی لہروں کا انجام کبھی لکھ لینا!

    بھوت خوابوں میں فرشتے سے نظر آتے ہیں

    ذہن میں اپنے یہ اوہام کبھی لکھ لینا!

    توڑ کے کتنی چٹانوں کو نکل آئے ہیں

    سارے جذبے ہیں مگر خام کبھی لکھ لینا!

    بک رہا ہے سر بازار ہر اک دانشور

    ہم سے آوارہ کے کچھ دام کبھی لکھ لینا!

    جرم کوئی نہیں باقرؔ کو رہا مت کرنا

    کچھ نہ کچھ ڈھونڈ کے الزام کبھی لکھ لینا!

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 299)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے