سادگی یوں آزمائی جائے گی
سادگی یوں آزمائی جائے گی
نت نئی تہمت لگائی جائے گی
جاگتے گزری ہے ساری زندگی
اب ہمیں لوری سنائی جائے گی
سوچ کا روزن بھی آخر کیوں رہے
روشنی یہ بھی بجھائی جائے گی
سب پرانے گھر گرائے جائیں گے
اک نئی دنیا بسائی جائے گی
دوڑ ہوگی اور وہ بھی شوقیہ
دھول بستی میں اڑائی جائے گی
آسماں کو بھی نہ بخشا جائے گا
چاند پر کالک لگائی جائے گی
یہ جزیرہ تب ہمیں اپنائے گا
جب ہر اک کشتی جلائی جائے گی
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 246)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.