Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سائے مجبور ہیں پیڑوں سے اترنے کے لیے

خواجہ جاوید اختر

سائے مجبور ہیں پیڑوں سے اترنے کے لیے

خواجہ جاوید اختر

MORE BYخواجہ جاوید اختر

    سائے مجبور ہیں پیڑوں سے اترنے کے لیے

    کیوں خزاں کہتی ہے پتوں سے بکھرنے کے لیے

    بھر کے مٹھی میں تو لے جائے گی بادل کو ہوا

    کوئی شب آئے گی تاروں سے سنورنے کے لیے

    اس کو دو پل بھی مرا ساتھ گوارا نہ ہوا

    ساتھ میں جس کے میں تیار تھا مرنے کے لیے

    کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ ہوا روٹھ گئی

    منتظر پھول ہیں باغوں میں بکھرنے کے لیے

    کس بہانے سے تجھے دیکھنے آئے جاویدؔ

    کوئی رستہ ہو ترے در سے گزرنے کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے