سائے سپنے تصویریں ہیں کوئی کس سے بات کرے
سائے سپنے تصویریں ہیں کوئی کس سے بات کرے
کوئی اکیلا تنہا تنہا کیسے بسر اوقات کرے
من کے پاؤں ٹوٹ چکے ہیں جوش انا بھی ٹھنڈا ہے
اب یہ میرا میں بیچارہ کیسے کس کی مات کرے
خوابوں کے متوالے دل کو یہ خواہش تو رہتی ہے
ان کے رخ سے صبح تراشے زلف سے ان کی رات کرے
تم ہو میرے سنگی ساتھی دونوں کو سمجھایا جب
میری عقل سے میرا ہی دل کیسے دو دو ہات کرے
اسی لیے میں سب سے زیادہ اپنے آپ سے ڈرتا ہوں
مجھ پر کوئی ظلم کرے تو میری اپنی ذات کرے
اس سے آنکھ ملی ہے جب بھی اکثر دھوکا کھایا ہے
میرا من رکھنے کو شاید ابھی وہ مجھ سے بات کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.