صاف دل اور نظر پاک لیے پھرتے ہیں
صاف دل اور نظر پاک لیے پھرتے ہیں
مفلسی میں بھی یہ املاک لیے پھرتے ہیں
دیجئے داد کہ اس دور پر آشوب میں ہم
بے خطر لہجۂ بے باک لیے پھرتے ہیں
ہم نے ہر حال میں جینے کا ہنر سیکھ لیا
آپ کیوں دیدۂ نمناک لیے پھرتے ہیں
خوش لباسی ہے فقط لائق تعظیم یہاں
اور ہم دامن صد چاک لیے پھرتے ہیں
آشیانوں کی سکونت کے مزے لوٹیں گے
جو پرندے خس و خاشاک لیے پھرتے ہیں
ہم کہ افسوس صد افسوس من و تو کے اسیر
وہ کہ منصوبے خطرناک لیے پھرتے ہیں
بس مقامات مقدس کی زیارت ہو نصیب
ہم یہ حسرت شہ لولاک لیے پھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.