صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
منہ سے کہتے ہوئے یہ بات مگر ڈرتے ہیں
ایک تصویر محبت ہے جوانی گویا
جس میں رنگوں کے عوض خون جگر بھرتے ہیں
عشرت رفتہ نے جا کر نہ کیا یاد ہمیں
عشرت رفتہ کو ہم یاد کیا کرتے ہیں
آسماں سے کبھی دیکھی نہ گئی اپنی خوشی
اب یہ حالت ہے کہ ہم ہنستے ہوئے ڈرتے ہیں
شعر کہتے ہو بہت خوب تم اخترؔ لیکن
اچھے شاعر یہ سنا ہے کہ جواں مرتے ہیں
- کتاب : Nuquush Lahore (Pg. 218)
- Author : Mohd Tufail
- مطبع : Idara Farog-e-urdu, Lahore (Feb.1956 )
- اشاعت : Feb.1956
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.