ساغر سفالیں کو جام جم بنایا ہے
ساغر سفالیں کو جام جم بنایا ہے
پھیل کر مرے دل نے ''میں'' کو ''ہم'' بنایا ہے
ہم سفر بنایا ہے ہم قدم بنایا ہے
وقت نے مجھے کتنا محترم بنایا ہے
ناز ہے خلیلی کو حسن نقش ثانی پر
گرچہ آذری ہی نے یہ صنم بنایا ہے
بے کسیٔ دل اپنی دور کی ہے یوں میں نے
دوسروں کے غم کو بھی اپنا غم بنایا ہے
زندگی کی موسیقی کیا ہے ہم سمجھتے ہیں
ساز کے تلون کو زیر و بم بنایا ہے
زلف کی طرح اس کو بس سنوارتے رہیے
زندگی کو فطرت نے خم بہ خم بنایا ہے
میں نے ذرے ذرے کو مسکراہٹیں دی ہیں
تم نے ہر ستارے کو چشم نم بنایا ہے
مدعیٔ جدت ہے تیری فکر اے زاہد!
مے کدے کی اینٹوں سے کیوں ارم بنایا ہے
بت ہزاروں توڑے ہیں کتنے ٹکڑے جوڑے ہیں
زندگی نے جب جا کر اک صنم بنایا ہے
- کتاب : Bhasha Sangam (Quterly Patna) (Pg. 231)
- Author : B. Pradhan,Managing Editor Imteyaz Ahmad Karimi
- مطبع : Urdu Directorate Flate No. 202, C Block, Afirs Hotle, Beli Road, Patna (July2014 to March 2015,Issue No.1,4,3,Vol. 21)
- اشاعت : July2014 to March 2015,Issue No.1,4,3,Vol. 21
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.