Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صاحب فہم و فراست جو ہیں گھر بیٹھے ہیں

طارق قمر

صاحب فہم و فراست جو ہیں گھر بیٹھے ہیں

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    صاحب فہم و فراست جو ہیں گھر بیٹھے ہیں

    اور ہر موڑ پہ کچھ شعبدہ گر بیٹھے ہیں

    جس طرف سب ہیں ادھر ہونا بڑی بات نہ تھی

    کچھ تو الجھن ہے جو ہم آ کے ادھر بیٹھے ہیں

    آسمانوں کے اشارے نہیں سمجھے ہم نے

    اب زمینوں پہ سمیٹے ہوئے پر بیٹھے ہیں

    اے مرے دیدہ ورو کون سی مجبوری ہے

    کیوں جھکائے ہوئے دربار میں سر بیٹھے ہیں

    شب پرستوں سے نبھانا ہے تعلق ورنہ

    ہم چھپائے ہوئے مٹھی میں سحر بیٹھے ہیں

    تو نے مخلص جنہیں سمجھا ہے نظر رکھ ان پر

    دوست بن کے تری کشتی میں بھنور بیٹھے ہیں

    شعر اچھا تھا مگر داد نہیں مل پائی

    مصلحت اوڑھ کے سب اہل نظر بیٹھے ہیں

    اور پھر دل کا کہا مان لیا تھا طارقؔ

    اک یہی کار ندامت تھا جو کر بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے