Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صاحب صدق ہوں میں خوف خدا رکھتا ہوں

شوق جالندھری

صاحب صدق ہوں میں خوف خدا رکھتا ہوں

شوق جالندھری

MORE BYشوق جالندھری

    صاحب صدق ہوں میں خوف خدا رکھتا ہوں

    اپنے ہونٹوں پہ سدا حق کی صدا رکھتا ہوں

    آج کل جینے کا انداز جدا رکھتا ہوں

    اپنے دشمن کے لئے لب پہ دعا رکھتا ہوں

    بند کمرے میں کوئی بیٹھ کے کچھ بھی سوچے

    میں کھلے در کی طرح ذہن کھلا رکھتا ہوں

    موسم گل کی کسی چوٹ کا شکوہ کیسا

    میں تو پت جھڑ میں بھی ہر زخم ہرا رکھتا ہوں

    جانے کس حال میں ہوگا وہ مرا ہرجائی

    جیب میں آج بھی میں جس کا پتا رکھتا ہوں

    اس کے آنے کی ابھی آس نہیں ٹوٹی ہے

    ہر دریچے میں دیا جلتا ہوا رکھتا ہوں

    پارسا مجھ کو سمجھتے ہیں زمانے والے

    اور میں پیش نظر اپنی خطا رکھتا ہوں

    مجھ کو کچھ ڈر نہیں اس دور کے فرعونوں کا

    کیونکہ موسیٰ کی طرح میں بھی عصا رکھتا ہوں

    تم مجھے دار پہ کھینچو یا مجھے قتل کرو

    دار بردار ہوں میں عزم نیا رکھتا ہوں

    دوستی یوں تو ہے اس شہر میں سب سے لیکن

    اپنے دشمن کا بھی اے شوقؔ پتا رکھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے