صاحب تخت ہے مقدر سے
صاحب تخت ہے مقدر سے
جو نکالا گیا تھا لشکر سے
اب بھی ہے وقت لوٹ آؤ تم
پانی گزرا نہیں ابھی سر سے
عشق ایسا کی موت آنے پر
وہ بھی نکلے گا میرے اندر سے
زہر کھانا ہی پڑ گیا آخر
پیٹ راضی نہیں تھا پتھر سے
تم نے اچھا کیا جدا ہو کر
اک بلا ٹل گئی مرے سر سے
میں بتاتا ہوں کیا بلا ہے عشق
عشق اک جنگ ہے مقدر سے
دشمنوں کو بھی اس نے دعوت دی
چاہنے والے دید کو ترسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.