ساحل شام پہ کچھ خواب سے افسانے سے
ساحل شام پہ کچھ خواب سے افسانے سے
ڈھونڈھتے رہتے ہیں کچھ لوگ ہیں دیوانے سے
رات پھر عکس کا جمگھٹ سا لگا رہتا ہے
اپنے بیگانے سے اور جانے سے انجانے سے
رات بھر اس کی تمنا کا فسون پیہم
رات بھر خواب میں جلتے ہوئے پروانے سے
ما غلامان در کوئے محمد ہستیم
ہم کو کیا کام کسی اور گلی جانے سے
وہ پکاریں تو حسینؔ ان کی گلی کو دوڑیں
وہ نکالیں تو نکل جائیں خدا خانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.