Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحل کی ریت چاند کے منہ پر نہ ڈالیے

نذیر قیصر

ساحل کی ریت چاند کے منہ پر نہ ڈالیے

نذیر قیصر

MORE BYنذیر قیصر

    ساحل کی ریت چاند کے منہ پر نہ ڈالیے

    ہمت جو ہو تو بحر سے موتی نکالیے

    خوشبو کی طرح تھام کے چلیے ہوا کا ہاتھ

    مثل غبار بوجھ فضا پر نہ ڈالیے

    آوارہ موسموں کے بگولوں کے ساتھ ساتھ

    پھرتا ہے کوئی مجھ کو ہوا در ہوا لیے

    کھلتا نہیں کہ کس کے لیے سرگراں ہوں میں

    قدموں میں خاک سر پہ فلک کی ردا لیے

    سائے کی طرح رینگ رہا ہوں زمین پر

    گزرے ہوئے زمانوں کی آواز پا لیے

    اک حرف میرے کان میں کہتا ہے رات دن

    مجھ کو کتاب خاک سے باہر نکالیے

    ممکن ہے کوئی شکل ابھر آئے سامنے

    آئینۂ خلا میں کوئی عکس ڈالیے

    آزاد ہو سکا نہ بدن قید‌ خاک سے

    ہر چند ہم نے پاؤں ہوا میں جما لیے

    اک شمع بے نشاں کا پتہ ڈھونڈتے ہوئے

    ہم نے دل و نگاہ کے سورج بجھا لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے