Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحل پہ کوئی ڈوب کے ابھرا نہ دوبارا

عرفان اعظمی

ساحل پہ کوئی ڈوب کے ابھرا نہ دوبارا

عرفان اعظمی

MORE BYعرفان اعظمی

    ساحل پہ کوئی ڈوب کے ابھرا نہ دوبارا

    دریا سے بلا خیز ہے گرداب کنارا

    ہر شخص کو اب چاہیے دولت کا سہارا

    ہم ہیں کہ جو کرتے ہیں محبت پہ گزارا

    تڑپا کے تمہیں نے مجھے بیدار کیا ہے

    ٹھکرا کے تمہیں نے مجھے چاہت پہ ابھارا

    محتاط نگاہوں سے ہر اک پھول کو دیکھوں

    ڈرتا ہوں کہ چبھ جائے نہ آنکھوں میں نظارا

    دستور زباں بندی کا عالم بھی عجب ہے

    کہنی ہو کوئی بات تو کرتے ہیں اشارا

    گھر کوئی سلامت ہے نہ سر کوئی سلامت

    اے دوست یہی شہر محبت ہے تمہارا

    اک روز تو یہ تم کو بتانا ہی پڑے گا

    کس جرم کی پاداش میں عرفانؔ کو مارا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے